Русские видео

Сейчас в тренде

Иностранные видео


Скачать с ютуб Aese To Na Maaro | Faryad e Bibi Sakeena SA | Syed Jan Ali Shah Rizvi | New Noha 2024 в хорошем качестве

Aese To Na Maaro | Faryad e Bibi Sakeena SA | Syed Jan Ali Shah Rizvi | New Noha 2024 1 месяц назад


Если кнопки скачивания не загрузились НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу страницы.
Спасибо за использование сервиса savevideohd.ru



Aese To Na Maaro | Faryad e Bibi Sakeena SA | Syed Jan Ali Shah Rizvi | New Noha 2024

السلام علیکم ، یا علی ع مدد چار سالوں میں ضعیفہ ہوگئی سکینہ 😭 ہر سال سید جان علی شاہ رضوی آپ تمام عزاداروں کی سماعتوں تک بی بی سکینہ سے متعلق اک مصائب سے بھرا ہوا نوحہ پیش کرتے ہیں اسی سلسلے کو جاری رکھنے کا عزم دل میں لیا ہوا تھا اک دن بیٹھے بیٹھے اک مصرعہ مولا کی طرف سے عطا ہوئی جو کہ بہت پُرسوز و پُردرد محسوس ہو رہا تھا اسی سلسلے میں قبلہ شمس جعفری بلتستانی صاحب سے مصرعہ کا ذکر کر کے ایک نوحہ قبلہ سے تحریر کروایا جس نوحے میں چھوٹی بی بی شام والوں سے بعد از عصر عاشور فریاد و فغاں کر رہی ہیں انہی مصائب کو قبلہ شمس جعفری نے بصورت شعر تحریر فرمایا ہے جبکہ قبلہ نے شروع میں چھوٹی بی بی س کے مصائب بھی پڑھ کر اس نوحے کی رِقّت میں مزید اضافہ کیا ہے، جبکہ اس کلام کے سوز و ترتیب کا مرحلہ سید جان علی شاہ نے خود طے کیا ہے اور ہمیشہ کی طرح استاد سید نئیر عباس صاحب نے بھی اس نوحے میں ہماری مختلف پہلو سے معاونت کی' مولا سلامت رکھے Recite&Composed: Syed Jan Ali Shah Rizvi Kalam & Masayib : Molana Shams Jaffary Audio: TZ Studio (Tirmah Zaidi) Video: SRS Production(Mehmood Achoali) Edit: Karrar Haider Cover Design: Tahir Rabbani Chorus: Arif Baltistani,Mir Basharat,Abbas Karbalai&Syed Jaan Rizvi S.Thankx: Imam e Zamana, Team SJR&SRS, Syed Nayyer Abbs, Jnb Hasnain Shigri, Rizvi Brothers, #bibisakina #baltinoha #syed #molahussain #noha2024 #aistunamaaro 🔮Lyric...! شام والو میں مظلوم سکینہ ہوں ایسے تو نہ مارو میرے کانوں سے خون ہے جاری اتنا نہ ستاؤ 2: بولی ہر موڑ پر یہ دُکھیاری ، درد کرتے ہیں میری غمخواری آلِ احمد کو ہوں بہت پیاری، نہ کرو مجھ پہ یوں جفاکاری میرے پیروں سے خون ہے جاری اتنا نہ چلاؤ 4: شہ کے قاتل سے کہتی ہے دُکھیا ، مارتا ہے مجھے تُو جب دُرہ ہر طرف ہوتا ہے بلند گریہ، خاک اڑاتی ہے ثانیءِ زھرا سرِ نوکِ سناں روتا ہے بابا مجھکو نہ رلاؤ 1: آگ اٹھتی تھی شہ کے خیموں سے، جل رہے تھے یتیم شعلوں سے اور یتیمہ حسین کی بن میں، رو کے کہتی رہی لعینوں سے تم نے سارے خیمے جلائے دامن نہ جلاؤ 3: تھے طمانچوں کے نیل چہرے پر ، خوں میں ڈوبی تھی شاہ کی دختر شامیو سے یہ بولی رو روکر ، تم مجھے مارتے ہو جب پتھر خون روتا ہے عابدِ مضطر کچھ رحم ہی کھاؤ 5: رو کے کہتی تھی شاہ کی بیٹی، سنگ دل کس قدر ہیں یہ شامی اب جو ناقے سے خاک پر میں گری ، ٹوٹ جائیں گی پسلیاں میری یوں ناقے سے کھینچ کے رسی مجھکو نہ گراؤ 6; اتنا پیدل چلایا ہے تم نے، پا برہنہ پھرایا ہے تم نے مار کر پشت پر میری درے ، اک تماشا سجایا ہے تم نے میری راہوں میں رو کے پکاری کانٹے نہ بچھاؤ 7: شمس کانوں پہ رکھ کے ہاتھ شقی ، میری فریاد بھی نہیں سنتے بیٹی باغی کی ہوں مجھے کہہ کر، میرے ہمدرد بھی نہیں بنتے غم بابا کو اپنے سناؤں سر مجھکو دکھاؤ....!

Comments